3 مارچ، 2017، 4:12 PM

جنیوا میں انسانی حقوق کے اجلاس میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان لفظی جنگ

جنیوا میں انسانی حقوق کے اجلاس میں ہندوستان اور پاکستان کے درمیان لفظی جنگ

اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنیوا میں ہونے والے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور ہندوستان کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔

مہر خبررسان ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے زیر اہتمام جنیوا میں ہونے والے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں مسئلہ کشمیر کے معاملے پر پاکستان اور ہندوستان  کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوا۔  اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں موجود پاکستان کے وفاقی وزیر قانون و انصاف زاہد حامد نے مطالبہ کیا کہ اقوام متحدہ کشمیر میں ہندوستانی فورسز کے مظالم کی تحقیقات کیلیے فیکٹ فائنڈنگ مشن بھیجے۔ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے34ویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر زاہد حامد نے کہا کہ جموں و کشمیر عالمی تسلیم شدہ تنازع ہے، پاکستان کشمیری عوام کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔ اقوام متحدہ میں  ہندوستان کے سفیر اجیت کمار نے الزام عائد کیا کہ جموں و کشمیر کے بعض علاقوں میں شورش کی وجہ سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی ہے ہندوستانی سفیر نے روایتی بیان دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو دوسروں پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کرنے کے بجائے اپنے معاملات درست کرنے پر توجہ دینی چاہیے۔ ہندوستانی  سفیر نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان پر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنے کیلیے زور دے جبکہ انھوں نے کشمیر کے معاملے پر اسلامی تعاون تنظیم کی جانب سے آنے والے بیان اور مسئلہ کشمیر میں تنظیم کی مداخلت کی مذمت بھی کی۔

News ID 1870828

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha